حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ عالمی یوم القدس کی آمد کے موقع پر کراچی میں خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران کی جانب سے آن لائن ویڈیو کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت خانہ فرہنگ کے ڈائریکٹر بہرام کیان نے کی، کانفرنس میں فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم، ماہر بین الاقوامی تعلقات ڈاکٹر شائستہ تبسم، معروف صحافی مبشر میر، مجلس وحدت مسلمین کے علامہ احمد اقبال رضوی اور انچارج ایران قونصلیٹ علی رضا سجادی نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اس موقع پر خانہ فرہنگ کے ڈائرکٹر بہرام کیان کا کہنا تھا کہ فلسطین کاز کو فراموش نہیں کیا جا سکتا، امریکا کی جانب سے مشرقی وسطیٰ کیلئے تیار کردہ نام نہاد امن منصوبہ صدی کی ڈیل کا معاہدہ بری طرح سے ناکام ہوچکا ہے۔ ماہر بین الاقوامی تعلقات ڈاکٹر شائستہ تبسم نے کانفرنس میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی دنیا کا فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالی پر دوہرا معیار قابل مذمت ہے۔ ایرانی قونصلیٹ کے ذمہ دار علی رضا سجادی کا کہنا تھا کہ عرب دنیا کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات مسلم اُمّہ سے غداری ہے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم کا کہنا تھا کہ امریکہ اور قابض صیہونی ریاست اسرائیل کی شکست کا زمانہ شروع ہوچکا ہے، مسلم دنیا فلسطین کی آزادی کے لئے متحد ہو جائے، چند عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے مسئلہ فلسطین کو ختم نہیں کیا جا سکتا، فلسطین تاریخی اور جغرافیائی اعتبار سے فلسطینیوں کا تھا اور رہے گا، او آئی سی مؤثر کردار ادا کرنے میں ناکام رہی ہے، جس کا فائدہ صہیونی طاقتوں نے حاصل کیا ہے۔
علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ پاکستان میں فلسطین پر قابض صیہونی ریاست اسرائیل کی حمایت میں بات کرنے والے حقیقت میں پاکستان کے دشمن ہیں، پاکستان کو ایران، چین اور روس کے ساتھ ملک کر ریجن میں نیا بلاک تشکیل دینا چاہیئے، تاکہ خطہ سمیت علاقائی مسائل کو منصفانہ انداز میں حل کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ، اسرائیل اور ہندوستان کو ان کے جرائم کا حساب دینا ہوگا، کورونا مسائل کی آڑ میں صہیونی جرائم کو فراموش نہیں ہونے دیں گے۔
ڈاکٹر شائستہ تبسم نے مسلم دنیا کے حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے فیصلہ پر نظر ثانی کریں، اسرائیل صرف فلسطین کا دشمن نہیں بلکہ پوری مسلم امہ کا دشمن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے والے ممالک عنقریب اسرائیلی جرائم اور سازشوں کا نشانہ بنیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ عرب دنیا کا اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنا بہت بڑی خیانت اور سنگین غداری ہے۔
مبشر میر نے کہا کہ القدس تاریخ کے اعتبار سے سنگین خطرے سے دوچار ہے اور یہ ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم القدس کے دفاع کے لئے مشترکہ جدوجہد کریں۔ مقررین نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس مناتے ہوئے صہیونی سازشوں کو ناکام بنائیں اور فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کریں۔